خدارا مخلص ہوجائے Secrets

دلتوں کو ایودھیا میں رام مندر کی تقریب سے دور رکھا گیا ہے، بی جے پی کے اتحادی اپنا دل (ایس) کے ایم ایل اے نے اٹھائے سوال

بلومر کہتے ہیں کہ ’یہ سب سورج کی شعاعوں کے پھیلنے یا ٹوٹنے کا ایک نتیجہ ہوتا ہے۔۔۔ اور شعاعوں کا یہ پھیلاؤ ہر رنگ کو برابری کے ساتھ نہیں پھیلاتا ہے۔‘

یہ مسکراتا ہوا بچہ پاکستان کا کون سا مشہور اداکار ہے؟ پہچانیں.. زیادہ تر لوگ پہچاننے میں ناکام ہوجاتے ہیں

ہاں ، یہ کرسکتا ہے - لیکن یہ ایک بہت بڑا فرق ہے۔ سرخ پرچم ایک اصطلاح ہے جو مریض سے علامات کی تاریخ کے ذریعے پیتھولوجیکل امراض کو تلاش کرنے کے لئے استعمال ہوتی ہے۔ سرخ جھنڈوں کی اس فہرست میں ، ہمیں دوسری چیزوں کے علاوہ بھی مل جاتا ہے کمر میں رات کا درد

یادرہے کہ قرآنی کلمات کی ادائیگی ا ور آیاتِ الٰہی کی قرأت و ترتیل سے ملنے والے ثواب و برکات سے انکار تو ہمارے نزدیک بھی غلط ہے لیکن یہاں تلاوت کے مروّج اور غلط طریقہ کی نفی مقصود ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ یہاں موضوع بحث قرآن کریم سے مطلوبہ استفادہ کے آداب و شرائط ہیں۔

اس وقت جو ہورہا ہے شائد یہ کوئی منفرد بات نہیں ہے، لیکن جو تبدیلی آئی ہے وہ یہ کہ اب ہم اس قدرتی منظر کو ایک مختلف اندز سے دیکھ رہے ہیں۔

طلوع اور غروبِ آفتاب کے وقت سورج کبھی کبھار سُرخ کیوں ہو جاتا ہے؟

حدیث میں ہے کہ آدمی کو اللہ تعالیٰ کا سب سے زیادہ قرب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے، اس لئے خوب کثرت اور دِل جمعی سے دعا کیا کرو۔ (صحیح مسلم)

قبولیتِ دعا کیلئے ایک ضروری شرط یہ ہے کہ آدمی جلدبازی سے کام نہ لے، بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ آدمی اپنی کسی حاجت کے لئے دعائیں مانگتا ہے، مگر جب بظاہر وہ مراد بر نہیں آتی تو مایوس ہوکر نہ صرف دعا کو چھوڑ دیتا ہے۔

عزم و عہدِ تزکیہ: یہ نکتہ بھی گذشتہ نکتہ میں ایک اضافہ ا ور اس کا تتمہ ہے۔ مطالعۂ قرآن سے پہلے ہرطالب قرآن کو یہ عزم بالجزم کرنا ضروری ہے کہ اس کو جو کچھ فرموداتِ ربانی کا علم حاصل ہوگا وہ اس کی زندگی میں عملی انقلاب بھی ضرور رونما کرے گا۔ قرآن مجید میں بار بار اس طرف توجہ دلائی گئی ہے۔ کہیں یہ کہا گیا ہے کہ قَدْ اَفْلَحَ مَنْ تَزَکّٰی (اعلی:۱۴) یعنی ’’کامیاب ہوا وہ جو تزکیۂ نفس پر کار بند ہوا‘‘۔ کہیں مستقبل میں دنیا کیسے ہوگی فرمایا قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا (الشمس:۹) یعنی یقینا ًوہ شخص کامیاب ہوا جس نے اپنے نفس کو تزکیہ و طہارت کے ذریعے نشو ونما کیا۔ آپ ﷺکے فرضِ منصبی کا منتہائے مقصود بھی تزکیہ نفوس ہی تھا، اور یہ آپ کے مشن رسالت ہی پر منحصر نہیں بلکہ تمام انبیاء و رسل کا مقصدِ کار اور مشنِ رسالت در اصل افراد کا تزکیہ اور اصلاحِ معاشرہ ہی تھا۔

یہ چھالے چھوٹے اور تنگ زخم ہوتے ہیں جو منہ کے نرم ٹشوز میں بنتے ہیں جو گال، مسوڑوں اور زبان کسی بھی جگہ ہوسکتے ہیں۔

سینما، تھیٹروں اور رات کی سرگرمیوں کے بند ہو جانے کی وجہ سے ہم اپنا زیادہ وقت گھروں پر بسر کر رہے ہیں اور کھڑکیوں سے آسمان کی طرف گھورتے رہتے ہیں۔

حسین شریعتمداری: مسئولان از ورود بازرسان آژانس به مراکز حساس نظامی و امنیتی جلوگیری کنند!

ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرنے والے بھارتی نے حقیقتاً چوٹی سر کر لی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *